آعتماد ہے میرا حیات دہر سے پکھرتے ہوئے

Poet: Dahir Dehlvi (Shivansh Tyagi) By: Dahir dehlvi (Shivansh Tyagi), Dehli

آعتماد ہے میرا حیات دہر سے پکھرتے ہوئے
حیتے ہے ہم سب حالات سے درتے ہوئے

ایک جگ تخپ جاری ہے دُنِیا میں
جان فِشانی کرنےوالے جیتے ہے ہے مرتے ہوئے

یہ بے کیف چشم مُنتظر مر گے ہے آب
کب دیکھینگے یہ کِسی کو خوش ہوتے ہوئے

اِتنا اِضطراب کیوں ہر اَیک زہن میں
در گیا خونریزی کے طوفا دیکھتے ہوئے

کہتے ہے وہ سفر حیات مُختسر ہے بُہت
'داھِر ' ہم ہار گے اِس سے گُزرتے ہوئے
 

Rate it:
Views: 969
20 Dec, 2020