آغوش ميں سويا رھے تو ميرے مسيحا

Poet: Neelam By: Neelam, Lahore

ہر پل تمہارے وصل كی بارات ميں كھو جاؤں
جی چاہتا ھے پيار كی برسات ميں كھو جاؤں

آغوش ميں سويا رھے تو ميرے مسيح
يوں جيت لو كہ اس حسيں مات ميں كھو جاؤں

تو ميرے ہر سوال كو حل كرتا ھی جائے
ميں تيری محبت كی عنايت ميں كھو جاؤں

ميں ہاتھ كی لكيروں ميں بس تم كو چھپاؤں
اور زندگی بھر تيرے خيالات ميں كھو جاؤں

كچھ اس طرح سے تو مجھے ركھے سميٹ كر
تو بولتا جائے ميں تيری ہر بات ميں كھو جاؤں

مجھے چار سو فقط تو ھی دكھائی دے
ميں وسعت-دنيا ميں كائنات ميں كھو جاؤں

Rate it:
Views: 624
22 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL