آنا ہے اور آئے گا اک دن یومِ حشر
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliآنا ہے اور آئے گا اک دن یومِ حشر
 کر لو اس کی بھی ذرا تیاری اے بشر
 
 فنا ہوجائے گا سب کچھ جو ہے اس جہاں میں
 پھر بناتا ہے کیوں تُو ، بڑے بڑے سے گھر
 
 یہ مال و دولت، یہ سونا چاندی اور یہ محل
 سب کے سب رہ جائیں گے یہ ادھر
 
 کام ترے آئے گا نہ ترا کوئی دوست نہ کوئی رشتہ
 ترے اعمال ہی دیں گے ساتھ جب جائے گا تُو مر
 
 نیکی کرو اور نیکی پھیلاؤ کام آئے گی یہ
 جب ہوگا تُو تنہا کاشف اور ہوگی اندھیری قبر
 
 جو بوؤ گے وہی کاٹو گے، جو کرو گے وہ پاؤ گے
 جیسا کرو گے ویسا بھرو گے پاؤ گے ویسا ثمر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






