درد تیرے مجھے تحفہ میں ہے ملے دیکھ کر دنیا والے مجھ پے ہے ہنسے سن کر تیرے بیوفائی کی باتیں شاہد کی آنکھوں سے آنسو ہے بہہ نکلے