آنسو کی قیمت

Poet: ڈاکٹر شاکرہ نندنی By: Dr. Shakira Nandini, Oporto

ان سے نه پوچھو تم
که دنیا والے کیا جانیں
یہ آنسو کب کب بہتےہیں
زندگی کی قیمت کو
ان سے نہ پوچھو تم
که زندگی لینے والے کیا جانیں
زندگی کب کب سہتی ہے
آنسووں کی قیمت کو
ہم سے گر پوچھو تو
ہم یہ بتا دیں گے
آنسو کی قیمت تو فقط آنسو ہی ہیں
جو انمول ہوتے ہیں
زندگی کی قیمت کو
ہم سے گر پوچھو تو
ہم یہ بتا دیں گے
زندگی کی قیمت تو زندگی نہیں ہوتی
موت بھی نہیں ہوتی
زندگی تو زندگی ہے
ایک بار ملتی ہے
یہ ہی اک حقیقت ہے
جس کو ہم نے جانا ہے
آنسووں کی قیمت کو
بھلا تم کیا سمجھو گے

Rate it:
Views: 821
09 Nov, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL