آنسو گرا جہاں بھی وہیں بھول کھل اٹھا تعمیر گلستاں میرے اشکوں سے ہو گئی راتوں سے پوچھ لو یا ستاروں سے پوچھ لو میں جا گتا رہا میری تقدیر سو گئی