نہیں رہ سکتے تھے تیرے بنا مگر تیری خوشی کی خاطر ہم تجھ سے دور ہو گئے ہمارا دل تو ٹوٹا ساتھ میں سب خواب بھی چکنا چور ہو گئے ہنسی ہم سے روٹھ گئی اور آنسوں ہمارے مہمان ہو گئے تو نے پھر بھی ہمیں گناہ گار سمجھا اور خود بے قصور ہو گئے