Add Poetry

آنکھ ملا کر نہیں گیا

Poet: By: UMAR SHAHZADA, GUJRANWALA

رخصت ہوا تو آنکھ ملا کر نہیں گیا
وہ کیوں گیا ہے یہ بھی بتا کر نہیں گیا

وہ یوں گیا کہ بادِ صبا یاد آ گئی
احساس تک بھی ہم کو دِلا کر نہیں گیا

یوں لگ رہا ہے جیسے ابھی لوٹ آئے گا
جاتے ہوئے چراغ بُجا کر نہیں گیا

بس اک لکیر کھینچ گیا در میں
دیوار رستے میں بنا کر نہیں گیا

رہنے دیا نہ اُس نے کسی کام کا مجھے
اور خاک میں بھی مُجھ کو ملا کر نہیں گیا

شاید وہ مل ہی جائے مگر جستجو ہے شرط۔
وہ نقشِ پا تو اپنے مٹا کر نہیں گیا

Rate it:
Views: 565
20 Apr, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets