آنکھ ہو تو برا بھلا دیکھے
Poet: صدیق فتح پوری By: Aqib, Abbottabadآنکھ ہو تو برا بھلا دیکھے
بے بصر آئنے میں کیا دیکھے
زندگی کی حسین راہوں میں
کربلا ہم نے جا بجا دیکھے
اندھا ساون کا ہو تو چاروں طرف
کوئی رت ہو ہرا بھرا دیکھے
اس کو آئے گا معجزہ ہی نظر
عقل سے جو بھی ماورا دیکھے
خوشبوؤں کی بہار سے عاری
پھول کاغذ کے خوش نما دیکھے
بے عمل کو ہمیشہ دنیا نے
خواب ہی دیکھتے سدا دیکھے
بھولتا ہی نہیں وفا پیکر
بارہا ہم اسے بھلا دیکھے
منزلیں ڈھونڈھتی رہیں جن کو
ہم نے ایسے بھی رہنما دیکھے
ایک ہی چہرہ ہے مگر صدیقؔ
رنگ ہائے جدا جدا دیکھے
More Sad Poetry






