آنکھوں سے میری اس لئے لالی نہیں جاتی
یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی
آئے کوئی آکر یہ میرے درد سنبھالے
ہم سے تو یہ جاگیر سنبھالی نہیں جاتی
تو جان بھی مانگے تو ہنس کر تجھے دے دیں
تیری تو کوئی بات بھی ٹالی نہیں جاتی
اب عمر نہ موسم نہ وہ رستے کہ وہ پلٹیں
اس دل کی مگر خام خیالی نہیں جاتی
آنکھوں سے میری اس لئے لالی نہیں جاتی
یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی