آنکھوں میں آنسووں کی حقیقت نہ پوچھتا
اے کاش مجھ سے وہ میری حالت نہ پوچھتا
اب میں نے اَس سے اَس کو طلب کر لیا تو کیا
وہ بھی تو مجھ سے میری ضرورت نہ پوچھتا
وہ مجھ کو آزماتا کسی اور طرح سے
کتنی ہے مجھ کو اَس سے محبت نہ پوچھتا
اگر وہ جان جاتا دل کے معاملے مسعود
مجھ سے کبھی بھی وجہ اے محبت نہ پوچھتا