آنکھوں میں کوئی خواب سہانے نہیں آتے
Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghouri, Dunya Pur, District Lodhranآنکھوں میں کوئی خواب سہانے نہیں آتے
اب یاد مجھے گزرے زمانے نہیں آتے
میں خود ہی بنا لیتا ہوں اب پختہ مراسم
روٹھوں تو میرے دوست منانے نہیں آتے
جگنو نہ ستارہ نہ کوئی چاند کی کرنیں
کوئی بھی تیری یاد دلانے نہیں آتے
دل سے مٹا تو دوں یادیں تیری لیکن
پھر ہاتھ میرے ایسے خزانے نہیں آتے
ہے خواہش مجھے اب بھی بچپن کے دنوں کی
یہ جان کر بھی لمحے پرانے نہیں آتے
محفل میں ان کی آتے ہیں اپنے پرائے لیکن
نہ آئیں تو ساجد سے دیوانے نہیں آتے
More Sad Poetry






