آنکھوں میں کوئی خواب سہانے نہیں آتے

Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghouri, Dunya Pur, District Lodhran

آنکھوں میں کوئی خواب سہانے نہیں آتے
اب یاد مجھے گزرے زمانے نہیں آتے

میں خود ہی بنا لیتا ہوں اب پختہ مراسم
روٹھوں تو میرے دوست منانے نہیں آتے

جگنو نہ ستارہ نہ کوئی چاند کی کرنیں
کوئی بھی تیری یاد دلانے نہیں آتے

دل سے مٹا تو دوں یادیں تیری لیکن
پھر ہاتھ میرے ایسے خزانے نہیں آتے

ہے خواہش مجھے اب بھی بچپن کے دنوں کی
یہ جان کر بھی لمحے پرانے نہیں آتے

محفل میں ان کی آتے ہیں اپنے پرائے لیکن
نہ آئیں تو ساجد سے دیوانے نہیں آتے

Rate it:
Views: 402
14 Feb, 2010