آنکھوں کو خواب دکھانے سے کیا ملا
دل کا آشیاں جلانے سے کیا ملا
دہلیز ہار کو کھو دیا ہم نے
یوں محبت کو آزمانے سے کیا ملا
توں اور بھی قریب آگیا ہو میرے
ہمیں تجھ کو بھلانے سے کیا ملا
کچھ کہنا رسوائی دے گیا مجھے
سر محفل تجھے بلانے سے کیا ملا
توں گیا تو غموں سے دامن بھر گیا وسیم
میں کیوں کہوں کہ تیرے جانے سے کیا ملا