کسی کی آنکھوں کی خماری لے ڈوبی ہے
ہمیں ایک صورت پیاری لے ڈوبی ہے
دشمن تو سبھی ڈوب گے چلو بھر پانی میں
ہمیں ہماری خود داری لے ڈوبی ہے
ہر کسی سے حق بات کہتے رہے سدا
ہمیں ہماری ایمانداری لے ڈوبی ہے
کئی لوگ سچ سننے کے عادی نہیں ہیں
ہمیں سچ بولنے کی بیماری لے ڈوبی ہے
اور سبھی بیماریوں سے تو بچ گئے لیکن
بیوفاؤں سے پیار کرنے کی عادت ہماری لے ڈوبی ہے