آنکھوں کی نمی درد کو ظاہر کر دیتی ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

آنکھوں کی نمی درد کو ظاہر کر دیتی ہے
لبوں پے مسکان سجانے سے کچھ نہیں ہوتا

دل کی وادی تو ویران پڑ گئی ہیں لکی
اب گھر کو سجانے سے کچھ نہیں ہوتا

رات دیر تک تیری بات چلتی رہی دل سے
اب آنکھوں کے خواب مٹانے سے کچھ نہیں ہوتا

کس سوچ میں ڈال دیا ُاس شخص نے مجھے
کہ وفا نبھانے سے بھی کچھ نہیں ہوتا

ُاس کے بول ہیں - یا پھر کسی پتھر پر لکیر
کہ سجدوں میں اشک بہانے سے بھی کچھ نہیں ہوتا

کر رہا ہیں دکھوایا وہ نفرت کا ہم سے
جاناں ! اب عدواتوں سے کچھ نہیں ہوتا

مٹا دیا ُاس نے پل میں ہی میرا نام
مٹی اگر خاک ہو جائے تو کچھ نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 2980
22 Oct, 2012