آنکھیں آنکھیں قرار آنکھیں ہیں

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Syed Waqas Shah, RAWALPINDI

آنکھیں آنکھیں قرار آنکھیں ہیں
دل جگر آر پار آنکھیں ہیں

حسن و رعنائی اور کیا کہنا
تیری صورت بھی یار آنکھیں ہیں

بارہا دل کو توڑ کر دیکھا
بارہا بار بار آنکھیں ہیں

بے قراری میں بھی قرار آئے
منتظر انتظار آنکھیں ہیں

ہر ادا کی طرح یہ بھاتی ہیں
ہائے تیری فنکار آنکھیں ہیں

غم کی شمعیں بجھ گئیں ساری
بن گئی روزگار آنکھیں ہیں

دل کی وادی میں دلکشی کے لیے
گل و خوشبو بہار آنکھیں ہیں

زندگی کا وجود ہیں آنکھیں
موت کا تختہ دار آنکھیں ہیں

اک غموں کا وسیع سمندر ہیں
خوشی کا اظہار آنکھیں ہیں

اشتیاق تو نے ڈوب کر بھی نہ جانا
تیرا اب بھی اعتبار آنکھیں ہیں

Rate it:
Views: 511
16 May, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL