آنکھیں اداس دل بجھا سا

Poet: UA By: UA, Lahore

کہیں بھی کوئی نشانی نظر نہیں آتی
کسی کو میری کہانی نظر نہیں آتی

لہریں پرسکوں دکھائی دینے لگی ہیں
سمندروں میں روانی نظر نہیں آتی

پھول پات نہ اشجار نہ کوئی طائر
کہیں چمن میں جوانی نظر نہیں آتی

یہ سماں حیرت آفریں ہونا چاہئیے مگر
کسی چہرے پہ حیرانی نظر نہیں آتی

آنکھیں اداس دل بجھا سا رہنے لگا
امیدوں کی فراوانی نظر نہیں آتی

سب کی نظر میں کیسے انجان ہو گئی
مجھے نظر جو انجانی نظر نہیں آتی

تمہارے لئے غیر ہے غیر تو غیر سہی
مگر مجھے وہ بیگانی نظر نہیں آتی

کل جسے میں نے یہاں دیکھا تھا
آج مجھے وہ دیوانی نظر نہیں آتی

عظمٰی تیرے چہرے پہ رقصاں شوخیاں
بظاہر تو پریشانی نظر نہیں آتی

Rate it:
Views: 831
09 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL