آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSAتیری یاد جب بھی آتی ہے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
کوئی دل میں جھانکتا ہے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
ہمارے ملن کی وہ حسیں راتیں سب بہت یاد آتی ہیں
سپنا بھی دیکھتا ہوں جب تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
ایک دوجے کی بانہوں میں جو لمحے گزارے تھے
گزرا ہوا لمحہ یاد آتا ہے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
تیری گلی سے گزرنا تو جیسے اب بھول ہی گیا ہوں
انجانے میں گزر ہو جائے تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
تیرے وعدے مجھے یاد آتے ہیں تو دل رو پڑتا ہے
جب دل کو سمجھاتا ہوں تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
تیری خوشی کی خاطر میں خود کو خوش کر لیتا ہوں
تجھے افسردہ دیکھتا ہوں تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
خوشیوں سے ناطہ توڑ کے اداسیوں سے دوستی کرلی
کوئی خوشی جب بھی پاتا ہوں تو آنکھیں نم ہو جاتی ہیں
More Sad Poetry







