آوارہ ہو گیا ہوں میں
تو نے گھر سے نکلا
تو بے سہارا ہو گیا ہوں میں
فٹ پات پے ہی سو جاتا ہوں
کتنا بچارہ ہو گیا ہوں میں
تجھے یاد نہ آئی برسوں تک میری
تجھے یاد کرتے کرتے
دیوانہ ہو گیا ہوں میں
چل چلتے ہیں کسی اور دیس لکی
کہ اس دیس میں رہتے
اپنوں سے بیگانہ ہو گیا ہوں