Add Poetry

آواز جو سچ کی نہ اٹھا پائیں صحافی

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: کرن زوہیب, Gujrat

آواز جو سچ کی نہ اٹھا پائیں صحافی
اے کاش کہ وہ ڈوب کے مر جائیں صحافی

بربادی پہ ملت کی جو چپ سادھے ہیں بیٹھے
کس منہ سے بھلا خود کو وہ کہلائیں صحافی

کوٹھے کی طوائف کی طرح باندھ کے گھنگرو
کیوں بنتے ہیں نِرتَک ذرا سمجھائیں صحافی

مظلوم جِنھیں کوستے ہیں جھولی اٹھا کر
گن بیٹھے اُنْھِیں ظالموں کے گائیں صحافی

افواج کی پسپائی سے کب پسپا ہوں قومیں
تب پست ہوں اقوام جو جھک جائیں صحافی

چھپ چھپ کے چلاتا ہے جو کٹھ پتلی تماشا
وہ کون مداری ہے یہ بتلائیں صحافی

بے وقعتی تب قوم کی بن جاتی ہے قسمت
جب کوڑیوں کے بھاؤ میں بک جائیں صحافی

لوگوں کے دلوں میں تو وہی رہتے ہیں زندہ
جو سچ کے لیے جھوٹ سے ٹکرائیں صحافی
 

Rate it:
Views: 74
15 Oct, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets