آپ کیوں ہمیں ڈراتےہیں موت کےنام سے جب آئےگی ہم بھی سو جاہیں گےآرام سے دکھوں سےاپنی پرانی یاری ہےدوستو اب کیا گبھرانا ہےجاناں گردش ایام سے میں تو سب دوستوں کی خاطرلکھتاہوں آپ محظوظ ہوتےہوں گےمیرےکلام سے