لگی ہے میرے قلب و جگر میں آگ
نہاں ہے میری چشم تر میں آگ
بڑا عجب سا حال ہے ان دنوں
آگ میں سر ، کبھی سر میں آگ
لوگ آئے تھے ، تماشہ دیکھنے
لگی تھی جب میرے ، گھر میں آگ
در و دیوار اپنے ، بچاتا کس طرح
پھیل گئی تھی پورے شہر میں آگ
چھوڑے کس کو ، پڑھے کس کو آدمی
بھری ہوئی ہے خبر خبر میں آگ
خدا خیر کرے ، میرے چمن کی طاہر
رقصاں ہے آج بحر و بر میں آگ