آگہی گمرہی ضروری ہے
یہ کبھی وہ کبھی ضروری ہے
چاندنی کا سراغ پانے کو
دھوپ سے دوستی ضروری ہے
خودسروں کو بھی راہ پر لائے
ایسی کچھ بندگی ضروری ہے
ظلمتِ شب بھی مانگتی ہے دعا
میرے گھر روشنی ضروری ہے
رہبری کو ہو اعتبار نصیب
اس لئے رہبری ضروری ہے
منزلیں اس طرح نہیں ملتیں
کچھ تو دیوانگی ضروری ہے
دل سے مجبور ہوں میں اے شاعر
اس لئے شاعری ضروری ہے