معین اختر ، معین اختر ، معین اختر ، معین اختر
کل بھی تیرا چرچہ تھا آج بھی چرچہ ہے گھر گھر
جواں دلوں کا رنگیلا بھیا ، بوڑھے دلوں کا البیلا پسر
وہ تھا سورج مکھی اور گلاب ، کشش تھی جس میں چار پہر
جو کاٹ رہا ، بد اخلاقی کا اور رہا تریاق زہر
ہم پاگل بن کر ڈھونڈ تے ہیں ، وہ گیا کدھر وہ گیا کدھر
ہر روپ کو اصلی روپ دیا ، اس فن کو دیکر خون جگر
تہذیب و تمدن ساتھ لئے ہر رنگ دکھا یا ، گیا جدھر
جتنی شہرت پہلے تھی اس سے بھی سوا ہو تیری قدر
معین اختر ، معین اختر ، معین اختر ، معین اختر
×××××××××××
٢٢ اپریل ٢٠١١ کو حرکت قلب بند ہونے سے کمیڈین معین اختر
کا ناتقال ہوگیا تھا آج ہم ان کی برسی منا رہے ہیں۔بس اسی عظیم
مذاحیہ فنکار کے نام گوگل ویب سائٹ کے ہماری ویب کی نذر۔