آہ! ان کا یونہی مسکرانا
اس ادا سے دل جلانا
میٹھے لفظوں سے ستانا
گھورتے ہوئے مجھے ہنسانا
ارے، آپ کہہ کر ان کا جگانا
اپنے بالوں سے مجھے چھپانا
ستمگھر کا مجھ پر ہی تھا نشانا
بنا دیا اک پل میں مجھے اپنا دیوانا
درد کا یہ عالم ہے، ڈھونڈتا ہوں بہانا
کہہ دے ان کو پھر سے لوٹ کے آجانا
شاید لوٹ آئیں وہ پل اک بار پھر سے نقیب
وہ آئے تو دیکھ لوں پھر سے ان کا یونہی مسکرانا