آیا تھا زندگی میں وہ آ کر چلا گیا

Poet: محمد مسعود نوٹنگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

آیا تھا زندگی میں وہ آ کر چلا گیا
وہ شخص میرا آشیاں گرا کر چلا گیا

کہتا تھا خوشیاں بیچ کر خریدوں گا تیرے غم
غم عمر بھر کا زندگی کو لگا کر چلا گیا

کبھی وہ جو لکھتا تھا ہواؤں میں میرا نام
اب اپنے دل سے میرا نقش مٹا کر چلا گیا

دنیا کی رونقوں میں کبھی جو ہم سفر رہا
صحراؤں کے راستے پر مجھے لگا کر چلا گیا

لاتا تھا چمن سے چن کے میرے لیے وہ پُھول
اب کانٹے میرے راستے میں بچھا کر چلا گیا

وہ بیچ کر میری وفاؤں کو سر عام
غیروں میں اپنی قیمت بڑھا کر چلا گیا

اِس کے گھر میں دیا ہے چراغوں کو جگر کا خون
میری خوشیوں کے چراغ وہ بُجھا کر چلا گیا

Rate it:
Views: 736
21 Jul, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL