آیا ہے قبر پر ایسا کہ جی کو ہلا دیا

Poet: Peerzada Arshad Ali Kulzum By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

آیا ہے قبر پر ایسا کہ جی کو ہلا دیا
سو رہا تھا چین سے آکر جگا دیا

عندلیپ لالازار ہے بلبل بھی ناشاد
چمن جلایا خزاں نے ظلم مچا دیا

ایسا گناہ کیا قصور تھا میرا
دل ہی لگایا تھا کیوں شمع مجھے جلا دیا

میں نکل گیا تھا پر دل بچارا زلفوں میں پھنس گیا
جو کچھ بچا تھا میرے پاس وہ بھی لوٹا دیا

تو نے دیا ایسا میری محبت کا صلہ
شام ہوئی جلا دیا صبح ہوئی بجھا دیا

Rate it:
Views: 471
25 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL