اب اُسے یاد ہم نہیں آتے

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Karachi

اُسے مَنا کر بھی ہم نے دیکھ لیا
دل جَلا کر بھی ہم نے دیکھ لیا

اب اُسے یاد ہم نہیں آتے
دُور جا کر بھی ہم نے دیکھ لیا

کتنی ویرانیاں ہیں آنگن میں
گھر سجا کر بھی ہم نے دیکھ لیا

وہ جو کہتا ہے مجھکو ہرجائ
اُسکو چاہ کر بھی ہم نے دیکھ لیا

اب بھی آنکھوں میں چُبھَن باقی ہے
اشک بَہا کر بھی ہم نے دیکھ لیا

وہ کسی طور مِل نہیں پایا
سب گنوا کر بھی ہم نے دیکھ لیا

وہ میرا ضبط آزماتہ ہے
سوء مُسکرا کر بھی ہم نے دیکھ لیا

کاش وہ الوداع ہی کہہ دے مجھے
ہا تھ چھُوڑا کر بھی ہم نے دیکھ لیا

Rate it:
Views: 947
05 Aug, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL