اب اگر آو تو جانے کے لیے مت آنا
صرف احسان جتانے کے لیے مت آنا
میں نے پلکوں پہ تمنائیں سجا رکھی ہیں
دل میں امید کی سو شمعیں جلا رکھی ہیں
یہ حسيں شمعیں بجھانے کے لیے مت آنا
پیار کی آگ میں زنجیریں پگھل سکتی ہیں
چاہنے والوں کی تقدیریں بدل سکتی ہیں
ھوں بے بس یہ بتانے کے لیے مت آنا
مجھ سے ملنے کی اگر تم کو نہیں چاہت کوئی
تم کوئی رسم نبھانے کے لیے مت آنا