اب ایسی بھی کیا خطا ہوئی کہ تم روٹھ گئے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

اب ایسی بھی کیا خطا ہوئی کہ تم روٹھ گئے
زندگی تو جیسے سزا ہوئی کہ تم روٹھ گئے

تم نے سمجھا ہے مجھے بر عکس مجھ سے ہی
حقیقت کیا سر ِ آئینہ ہوئی کہ تم روٹھ گئے

کمالِ ضبط کے دعوے اور دلِ مضطرب
اتنی سی بات زرا ہوئی کہ تم روٹھ گئے

تیرا جرم محبت ہےتعزیرجفائیں ہیں
سرِ محشریہ صدا ہوئی کہ تم روٹھ گئے

تیرا تحفہ ہے رضا یہ دلِ ویراں میرا
اب درد ہی دوا ہوئی کہ تم روٹھ گئے
 

Rate it:
Views: 567
09 Jul, 2013