اب جو بھی خسارا ہوگا وہ تمھارا ہوگا
Poet: ارشد ارشی By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiاب جو بھی خسارا ہوگا وہ تمھارا ہوگا
چال جتنی چلنی تھیں تم سب چل چکے
اب کھیل نیا ہوگا اور وہ ہمارا ہوگا
اب ہر حال میں بازی ہم ہی جتیں گے
دیکھنا ہے کہ وہ تم کو کیسے گوارا ہوگا
رات کے کرب اب سہو گے تم
اس بار سکوں سارا ہمارا ہوگا
تم اندھیروں میں روشنی ڈھونڈو گے
سورج جو طلوع ہوگا وہ ہمارا ہوگا
کج مقدر کا داغ اب دھلنے کو ہے
جو بھی اچھا ہوگا وہ مقدر ہمارا ہوگا
اب کےہم خاموش تماشائی ہونگے
جو بھی ہوگا تماشا وہ تمھارا ہوگا
کچھ دن ہی ہیں بساط پلٹنے میں اب
جیت کا جشن اب کے ہمارا ہوگا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






