اب خود کو تلاش کروں میں کہا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

بہت الجھ گئی ہوں اپنی ہی سوچوں میں
اب خود کو تلاش کروں میں کہا

یوں تو ہیں ہزاروں خواہشیں مگر
اپنے دل کی خواہش کو تلاش کروں میں کہا

جو سنسان راستے میں تنہا چھوڑ گیا
ُاسے بھری دنیا میں تلاش کروں میں کہا

میری زندگی ہی میری دشمن بن گئی
اب موت سہلیی کو تلاش کروں میں کہا

یوں تو ہیں ہزاروں دعاویں مگر
جو قبول ہو ایسی دعا کو تلاش کروں میں کہا

اس دنیا سے تو دل بھر گیا ہیں میرا جہاں سے کبھی
جی نا بھرے ایسے جہاں کو تلاش کروں میں کہا

یوں تو خود کو کب کا ختم کر دیا ہیں مگر
اب بھلا جینے کے لیے راہوں کو تلاش کروں میں کہا

جہاں نا کوئی میری طرح زندہ ہو اور نا ہی مردہ ہو
میں اپنے لیے ایسی قبر کو تلاش کروں میں کہا

اب تو سجدوں میں بھی سکون نہیں ملتا
میں اپنے لیے سکون قلب کو تلاش کروں میں کہا

جس پھول کے ساتھ کوئی کانٹا نہ ہو لکی
میں ایسے پھول کو تلاش کروں میں کہا

Rate it:
Views: 595
25 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL