اب دل کی یہ شکل ہو گئی ہے

Poet: رئیس امروہوی By: محمد رضوان, Rawalpindi

اب دل کی یہ شکل ہو گئی ہے
جیسے کوئی چیز کھو گئی ہے

پہلے بھی خراب تھی یہ دنیا
اب اور خراب ہو گئی ہے

اس بحر میں کتنی کشتیوں کو
ساحل کی ہوا ڈبو گئی ہے

گل جن کی ہنسی اڑا چکے تھے!
شبنم بھی انہیں کو رو گئی ہے

کل سے وہ اداس اداس ہیں کچھ
شاید کوئی بات ہو گئی ہے

شاداب ہے جس سے کشت ہستی
وہ بیج بھی موت بو گئی ہے

Rate it:
Views: 568
03 Mar, 2022