تم کو اب بھی کوئی یاد کرتا ہے تم کیا جانو سب کچھ وہی ہے بزم بھی اہل بزم بھی دنیا بھی سب کچھ وہی ہے دل پھر کیوں فریاد کرتا ہے تمہیں ہی یاد کرتا ہے سب کچھ وہی ہے مگر تیرے بن سب ادھورا بے رنگ لگتا ہے اب لوٹ بھی آؤ کہ دل اب پھٹنے لگا ہے