اب مجھے کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا غم آنکھوں میں آ کے رک گیا ہے وہ کہتا ہے پرانی باتیں بھول جاؤ ساری بس اسی بات پہ دل جھک گیا ہے لوگ کہتے کندھا دو اس کی میت کو یہ سنتے ہی دم ہونٹوں پہ رک گیا ہے