اب نہ آئے وہ کبھی
Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez, Sialkot, Saukin Windاب نہ آئے وہ کبھی میرے گھر کو سجانے کے لئے
وہ چاند ہے یا سورج مجھے اس سے غرض نہیں
مجھے عشق ہے خلوت سے دیا ہے پیار نے تحفہ
یہ میرا نصیب ہے میں نے لیا یہ قرض نہیں
کون کرتا ہے بیاں قصہ الفت کہہ دو اُسے
میرے زخموں کو نہ چھیڑو یہ علاج مرض نہیں
شریک اپنی خوشیوں میں کر کے علم اپنی بےوفائی کا
میری خاطر کوئی رسوا ہو یہ اس کا فرض نہیں
شہر خموشاں کے وسط میں دفن کرو یار مجھے
دلِ خالد کی تمنا ہے یہ میری کوئی عرض نہیں
More Sad Poetry







