اب وہ پہلے سے صبح و شام نہیں
اب کسی سے ملنے کا امکان نہیں
بنا لئے ہیں مکاں اونچے سب نے
ان میں رہتا کوئی انسان نہیں
ہر طرف ہیں سائے دیواروں کے
یہاں ٹھہرنے کا کوئی سامان نہیں
کر لئتے ہیں بند دروازے سر شام لوگ
اب کسی کے ہاں جانا آسان نہیں
تاریکی چھائی رہتی ہے بستیوں میں
دور دور تک زندگی کا کوئی نشان نہیں
ڈھونڈنے سے تو خدا مل جاتا ہے
مگر یہاں ملتا کوئی انسان نہیں