تیری زلفوں کے بل سلجھاتے سلجھاتے کچھ ایسے الجھے کہ اب ہر سانس الجھتی ہے ھم سے کسی پرانےدشمن کی طرح زندگی اک بار ملتی ہے مگر یہ سوچ کر حیران ہوں میں مجھے ہی درد کیوں ملتا ہے بن مانگے کسی خیرات کی طرح