دل ایسے ٹوٹا کہ آنکھوں کی نمی ہی ختم ہو گئی
ہم اس طرح بکھرے کہ ھماری زات ہی ختم ہو گئی
چاہا ہے میری جان تمہیں اتنا کہ
ہماری چاہت کی حد ہی ختم ہو گئی
بچھائے رکھتے تھے تمہاری راہوں میں پلکیں
کہ اب ہمارے وقت کی انتہا ختم ہوگئی
تھی ہماری بھی بہت خواہشیں میری جان پر
اب ہماری سب خواہش ہی ختم ہو گئی