ابتدا اور انتہا

Poet: Lubna Kanwal By: Lubna Kanwal, karachi

تیری ابتدا کوئی اور ہے تیری انتہا کوئی اور ہے
تیری بات ہم سے ہوئی تو کیا تیرا مداوا کوئی اور ہے

ہمیں شوق تھا بڑی دیر سے کہ تیرا شریک سفر بنے
تیرے ساتھ چل کے خبر ہوئی تیرا راستہ کوئی اور ہے

تجھے فکر ہے کہ بدل دیا مجھے گردش شب و روز نے
کبھی خود سے بھی تو سوال کر تو وہی ہے یا کوئی اور ہے

Rate it:
Views: 1395
27 Sep, 2008