ابتدا بھی اس نے کی انتہا بھی اس نے کی
میں نے تو بس ٹوٹ کراس سے محبت کی
اس نے تو فقت میرے ساتھ چلنے کے وعدے کیے
میں نے ہر وعدہ نبھانے کی کوشش کی
وہ میرے ساتھ چل کر مجھے بہت دور تک لے آئ
اب بیچ راہ میں چھوڑ کر مجھ سے بغاوت کی
میں نے پھر بھی ٹوٹ کر اس سے محبت کی