ابھرتی ہے تصور ذہین میں اس بےوفا جیسی
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiابھرتی ہے تصور ذہین میں اک بےوفا جیسی
ہے کیفیت ہماری بھی پیار کے انکار جیسی
جھیلتے رہے اس کی نفرت سزا سمجھ کر
بنتی ہے اب صورت اپنے ہی افکار جیسی
اس کے لفظوں کی حلاوت محسوس کرتے ہیں
بجتی ہے کانوں میں راگنی اس کے گفتار جیسی
ہوتا ہے ذکر اس کا ہماری باتوں سے عیاں
بن جاتی ہے ہماری ہر تحریراب اشعار جیسی
More Life Poetry






