ابھی بھی وقت ھے یار سنبھلنےکیلیئے
خوابوں کی دنیا سے باہر نکلنےکیلیئے
بس ایک بار اپنی خطا مان لیجیئے۔۔۔
یہی واحد راستہ ھے خود بدلنے کیلیئے۔
گر تمہیں اعتراض نہیں اپنے ساتھ پر۔
تو ہم بھی تیار ہیں ساتھ چلنے کیلیئے۔
اتنا کیوں اترائے آپ حسن پر اپنے ؟
کہ وقت نہیں لگتا ذرا ڈھلنے کیلیئے۔
دیکھو کہیں بجھ نہ جائے زندگی کا چراغ۔
ایک اور شمع روشن رکھو سدا جلنے کیلیئے۔