ابھی تو طے نہ ہوا تھا مرا سفر آدھا

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

ابھی تو طے نہ ہوا تھا مرا سفر آدھا
وہ لے گیا ہے مرا جسم کاٹ کر آدھا

رہا نہ شاملِ محنت جو ایک چوتھائی
وہی شجر سے اتارے گا اب ثمر آدھا

گرا کے سانجھ کی دیوار اپنے آنگن میں
ملا لیا ہے پڑوسی نے میرا گھر آدھا

تری گلی سے گزرتے ہیں تیرے دشمن بھی
کھلا نہ چھوڑ گیا کر مکاں کا در آدھا

کچھ ایسے خوف سے چڑیا اڑی صنوبر سے
الجھ کے ٹوٹ گیا ٹہنیوں میں پر آدھا
 

Rate it:
Views: 499
28 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL