Add Poetry

ابھی تک

Poet: Rizwan Zafar Razi By: Rizwan Zafar Sahi, Gujrat

ہوا نہیں ہے جی بھر کے دیدار ابھی تک
اترا نہیں ہے کل کا خمار ابھی تک

رکتا بھی نہیں ٹھیک سے دھڑکتا بھی نہیں ہے
سنبھلا نہیں ہے یہ دلِ بیمار ابھی تک

پُر خطر ہے راستہ اور ہیں پیچ و خم
ملے نہیں ہیں منزل کے آثار ابھی تک

ُُبیوفا بھی، ستمگر بھی، جفا پیشہ بھی
دیتا ہے مجھے الزام میرا دلدار ابھی تک

پیتے تو ہیں مگر نینا سے یار کے
دیکھے ہیں تو نے ایسے کیا مے خوار ابھی تک

نایاب کیا ہے جس نے وفا میں ہمیں رضی
اس بیوفا پہ ہے ہمیں اعتبار ابھی تک

Rate it:
Views: 589
25 Sep, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets