ابھی رہتا ہے دینا ادھار باقی

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

ابھی رہتا ہے دینا ادھار باقی
گلے میں ہی پہناؤ گا ہار باقی

محبت کا اظہار کر ہی لیا ہے
گیا راہے کرنا ہے بس پیار باقی

مضافات کے ساتھ چلنا پڑے گا
ابھی رہتی ہےکرنی تکرار باقی

ملے گا مجھے جواب کیا دیکھتا ہوں
ابھی کرنا اس نے ہے اظہار باقی

مرے دل میں احساس رہتا ہے اس کا
ابھی کرنا رہتا ہے دیدار باقی

کسی بات کا جواب آیا نہیں ہے
ہو سکتا ہے اب کے ہو انکار باقی

محبت کی منزل نہیں پانی آسان
ابھی ہے سفر کرنا دشوار باقی

ابھی طنطنہ ہے وہی اس کا شہزاد
ابھی رہتا ہے کچھ نہ کچھ یار باقی

Rate it:
Views: 315
23 Dec, 2020