ابھی قبول ہے مجھ کو اداس ہو جانا
Poet: ضیا By: ضیا, Attockابھی قبول ہے مجھ کو اداس ہو جانا
 ابھی نصیب ہے قدموں میں ان کے سو جانا
 
 کسی کتاب سے کیسے کوئی نکلتا ہے
 کسی کتاب سے ٹوٹا گلاب تو جانا
 
 تری شبیہ میں دیکھا جہاں میں جو دیکھا
 تری مثال سے جانا جہاں میں جو جانا
 
 زمانہ ایک میں تحلیل کر رہا ہے مگر
 ہمیشہ میں نے سفید و سیہ کو دو جانا
 
 یہ کس کے اشک پڑے ہیں یہ قبر کس کی ہے
 یہ کون روک رہا ہے کسی کا کھو جانا
 
 یہ کتنی مرتبہ کتنوں کے ساتھ ہوتا ہے
 نکل کر ایک سفر پر سفر کا ہو جانا
 
 بلا کے شعر تھے عامرؔ بلا کا شور بھی تھا
 بلا کا شہر تھا جس نے نہ آپ کو جانا
More Sad Poetry






