ابھی نہ اُٹھاؤ میرا جنازہ لوگو شاید وہ آ جائیں
تھوڑی دیر کر لو انتظار لوگو شاید وہ آ جائیں
اُس کو خبر نہ ملی ہو ابھی شاہد میرے مرنے کی
میرا منہ کفن سے نہ ڈھانپو لوگو شاید وہ آ جائیں
اُٹھا تو لیا ہے میرا جنازہ مہربانی ذرا آہستہ چلو تم
اتنی جلدی بھی نہ کرو ابھی لوگو شاید وہ آ جائیں
آخری حسرت ہے میری لے چلو اُس کی گلی سے تم
ممکن میرے جنازہ کو کندھا دینے شاید وہ آ جائیں
اُتار تو دیا ہے مجھے قبر میں ذرا ٹھہر جاؤ مسعود
مٹی ڈالنے میں کچھ تو دیر کرو لوگو شاہد وہ آ جائیں