ابھی کچھ رات باقی ہے

Poet: Syed Zameer Kazmi By: Syed Zameer Kazmi, sialkot

رسوائیاں تو ہوں گی اگر نہ لوٹو گے
بات کو دیر کیا لگتی ہے خبر ہونے میں

اشکوں کے ستارے چمکیں گے طلوعِ سحر تک
اور ابھی کچھ رات باقی ہے سحر ہونے میں

محبت سے عشق تک کا سفر کون کرے گا
قطرے کو مہ و سال چاہیئں لہر ہونے میں

جو لوگ بحرِ عشق میں اُتر جاتے ہیں چُپ چاپ
کیسا چسکا ہے اُنہیں موت کی نذر ہونے میں

غمِ جاناں سے سبکدوش ہو جایئں اگر مثلِ ملک
ضمیر کیا بات بری ہے پھر بشر ہونے میں

Rate it:
Views: 672
13 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL