ابھی کچھ رات باقی ہے

Poet: Syed Zameer Kazmi By: Syed Zameer Kazmi, sialkot

رسوائیاں تو ہوں گی اگر نہ لوٹو گے
بات کو دیر کیا لگتی ہے خبر ہونے میں

اشکوں کے ستارے چمکیں گے طلوعِ سحر تک
اور ابھی کچھ رات باقی ہے سحر ہونے میں

محبت سے عشق تک کا سفر کون کرے گا
قطرے کو مہ و سال چاہیئں لہر ہونے میں

جو لوگ بحرِ عشق میں اُتر جاتے ہیں چُپ چاپ
کیسا چسکا ہے اُنہیں موت کی نذر ہونے میں

غمِ جاناں سے سبکدوش ہو جایئں اگر مثلِ ملک
ضمیر کیا بات بری ہے پھر بشر ہونے میں

Rate it:
Views: 647
13 Oct, 2014