ابھی گھر نا جانا

Poet: By: Faisal Baloch, hub chowki

 یہ بکھری سی زلفیں یہ پھیلا سا کاجل
یہ بے چین سی آنکھیں یہ سمٹا سا آنچل

تیرے حال سے لوگ پہچان لینگے
تجھے دیکھ کر سب مجھے جان لینگے

یہ بہکے قدم لڑکھڑاتی جوانی
یہ بیتاب دل اور محبت دیوانی

شفق جیسے گالوں پہ ابری ہوئی ہے
میرے ہونٹوں کی اک مہکتی نشانی

تیرے جسم سے اڑتی میری یہ خوشبو
سنا دیگی ہر ایک کو ساری کہانی

نا بن جائے اپنا ملن اک فسانہ
ابھی گھر نا جانا
ابھی گھر نا جانا

Rate it:
Views: 1277
10 Dec, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL